سنو اے دیوانی لڑکی
تیرا ہر خط میں مجھے یوں لکھنا
کہ سنیے
دیکھیے
آپ کو دیکھ کر
آپ ہی کو سوچ کر
میری سانسیں چلتی ہیں
میری صبح نکھرتی ہیں
میرا دن گزرتا ہے
میری راتیں ڈھلتی ہیں
سن ارے او مجنوں لڑکی
بن تیرے اب یہ سانسیں
تھم جانے کو ہیں
کہ بن تیرے اب میری صبح بھی
نکھر نہیں پاتی
دن تو کسی توڑ کٹ ہی جاتا ہے
میری راتیں ڈھل نہیں پاتیں
سنواے پاگل لڑکی
تیرا جو ہر خط کے اختتام میں مجھے یوں لکھنا
جی سنیے
دیکھیے
اپنا خیال رکھیے گا
اپنا دھیان رکھیے گا
آپ کے دم سے ہی
کہ آپ کے سنگ ہی
میری ذات کی تکمیل ہے
سن اے مجنوں لڑکی
بچھڑ کر تجھ سے
بہت ہی خاموش رہتا ہوں
کہ خیال بھی اب تو اپنا
میں رکھ نہیں پاتا ہوں
تو نے جو وعدہ مجھ سے لیا تھا
وہ اب ٹوٹ جانے کو ہے
پلٹ آ کے اب یہ زندگی کی ڈور بھی
کٹ جانے کو ہے
سن ارےاو دیوانی لڑکی۔۔
جو ہو سکے تجھ سے
تو لوٹ آ
لوٹ آ کہ
میری زات میں
کئی برسوں کی تھکن باقی ہے
ابھی میری ذات کی بھی
تکمیل ہونا باقی ہے
کوئی تبصرے نہیں:
Write تبصرے