مختصر شاعری لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
مختصر شاعری لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
منگل، 1 نومبر، 2022

وہ ہم سے آج بھی دامن کشاں چلے ہے میاں
وہ ہم سے آج بھی دامن کشاں چلے ہے میاں
کسی پہ زور ہمارا کہاں چلے ہے میاں
جہاں بھی تھک کے کوئی کارواں ٹھہرتا ہے
وہیں سے ایک نیا کارواں چلے ہے میاں
جو ایک سمت گماں ہے تو ایک سمت یقیں
یہ زندگی تو یوں ہی درمیاں چلے ہے میاں
بدلتے رہتے ہیں بس نام اور تو کیا ہے
ہزاروں سال سے اک داستاں چلے ہے میاں
ہر اک قدم ہے نئی آزمائشوں کا ہجوم
تمام عمر کوئی امتحاں چلے ہے میاں
وہیں پہ گھومتے رہنا تو کوئی بات نہیں
زمیں چلے ہے تو آگے کہاں چلے ہے میاں
وہ ایک لمحۂ حیرت کہ لفظ ساتھ نہ دیں
نہیں چلے ہے نہ ایسے میں ہاں چلے ہے میاں
جاں نثاراختر
منگل، 22 فروری، 2022
جمعرات، 23 دسمبر، 2021
جمعرات، 4 اگست، 2016
بدھ، 3 اگست، 2016
منگل، 21 جون، 2016
جمعہ، 17 جون، 2016

پھر ساون رت کی پون چلی تم یاد آئے
پھر ساون رت کی پون چلی تم یاد آئے
پھر پتوں کی پازیب بجی تم یاد آئے
پھر کونجیں بولیں گھاس کے ہرے سمندر میں
رت آئی پیلے پھولوں کی تم یاد آئے
پھر کاگا بولا گھر کے سونے آنگن میں
پھر امرت رس کی بوند پڑی تم یاد آئے
پہلے تو میں چیخ کے رویا اور پھر ہنسنے لگا
بادل گرجا بجلی چمکی تم یاد آئے
دن بھر تو میں دنیا کے دھندوں میں کھویا رہا
جب دیواروں سے دھوپ ڈھلی تم یاد آئے
(ناصر کاظمی)
سبسکرائب کریں در:
اشاعتیں (Atom)
مشہور اشاعتیں
-
مری زندگی پہ نہ مسکرا، میں اداس ہوں! مرے گمشدہ مرے پاس آ، میں اداس ہوں! کسی وصل میں بھی بقائے سوزشِ ہجر ہے غمِ عاشقی ذرا دور جا، میں...
-
سانس لینا بھی کیسی عادت ہے - جئیے جانا بھی کیا روایت ہے کوئی آہٹ نہیں بدن میں کہیں - کوئی سایہ نہیں ہے آنکھوں میں پاؤں بےحِس ہیں، چ...
-
میں نعرۂ مستانہ، میں شوخئ رِندانہ میں تشنہ کہاں جاؤں، پی کر بھی کہاں جانا میں طائرِ لاہُوتی، میں جوہرِ ملکُوتی ناسُوتی نے کب مُجھ کو...
-
ﻟﮍﮐﯿﻮﮞ ﻧﮯ ﺟﺐ ﮐﻼﺋﯽ ﻣﯿﮟ ﺳﺠﺎﺋﯿﮟ ﭼﻮﮌﯾﺎﮞ ﺍﮎ ﺳُﺮﻭﺭِ ﺷﻮﻕ ﻣﯿﮟ ﮐﭽﮫ ﮔُﻨﮕُﻨﺎﺋﯿﻦ ﭼﻮﮌﯾﺎﮞ ﻣﻮﺳﻢِ ﺑﺮﺳﺎﺕ ﻣﯿﮟ ﭘﯿﮍﻭﮞ ﭘﮧ ﺟﮭﻮﻟﮯ ﺟﺐ ﭘﮍﮮ ﺳﺎﺗﮫ ﻣﻞ ﮐﮯ ﻧﺎﺯﻧﯿ...
لیبلز
مشہور اشاعتیں
-
مری زندگی پہ نہ مسکرا، میں اداس ہوں! مرے گمشدہ مرے پاس آ، میں اداس ہوں! کسی وصل میں بھی بقائے سوزشِ ہجر ہے غمِ عاشقی ذرا دور جا، میں...
-
سانس لینا بھی کیسی عادت ہے - جئیے جانا بھی کیا روایت ہے کوئی آہٹ نہیں بدن میں کہیں - کوئی سایہ نہیں ہے آنکھوں میں پاؤں بےحِس ہیں، چ...
-
میں نعرۂ مستانہ، میں شوخئ رِندانہ میں تشنہ کہاں جاؤں، پی کر بھی کہاں جانا میں طائرِ لاہُوتی، میں جوہرِ ملکُوتی ناسُوتی نے کب مُجھ کو...
-
ﻟﮍﮐﯿﻮﮞ ﻧﮯ ﺟﺐ ﮐﻼﺋﯽ ﻣﯿﮟ ﺳﺠﺎﺋﯿﮟ ﭼﻮﮌﯾﺎﮞ ﺍﮎ ﺳُﺮﻭﺭِ ﺷﻮﻕ ﻣﯿﮟ ﮐﭽﮫ ﮔُﻨﮕُﻨﺎﺋﯿﻦ ﭼﻮﮌﯾﺎﮞ ﻣﻮﺳﻢِ ﺑﺮﺳﺎﺕ ﻣﯿﮟ ﭘﯿﮍﻭﮞ ﭘﮧ ﺟﮭﻮﻟﮯ ﺟﺐ ﭘﮍﮮ ﺳﺎﺗﮫ ﻣﻞ ﮐﮯ ﻧﺎﺯﻧﯿ...
-
تیرے غم کو جاں کی تلاش تھی تیرے جاں نثار چلے گئے تیری رہ میں کرتے تھے سر طلب، سرِ رہگزار چلے گئے تیری کج ادائی سے ہار کے شبِ اِنتظ...
-
ہم نے سُنا تھا صحنِ چمن میں کیف کے بادل چھائے ہیں ہم بھی گئے تھے جی بہلانے، اشک بہا کر آئے ہیں پُھول کھِلے تو دل مُرجھائے، شمع جلے تو ...
-
نفرتوں کے ڈر سے محبت نہ چھوڑ دینا آنسوؤں کے ڈر سے ہنسنا نہ چھوڑ دینا چاھتوں کے راستوں میں ھوتی ہےہار بھی کانٹوں کے ڈر سے تم چلنا ن...