پیر، 11 جولائی، 2016
سانس لینا بھی کیسی عادت ہے - جئیے جانا بھی
اگلا پوسٹ
گزشتہ پوسٹ
گزشتہ پوسٹ
گزشتہ پوسٹس
اگلا پوسٹ
اگلا پوسٹ
About Admin
ہمارے تمام ایڈمن اور مصنفین بہتر سے بہتر پوسٹ کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔۔ آپ کے تعاون اور پسند کے مشکور ہیں۔
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
مشہور اشاعتیں
-
مری زندگی پہ نہ مسکرا، میں اداس ہوں! مرے گمشدہ مرے پاس آ، میں اداس ہوں! کسی وصل میں بھی بقائے سوزشِ ہجر ہے غمِ عاشقی ذرا دور جا، میں...
-
سانس لینا بھی کیسی عادت ہے - جئیے جانا بھی کیا روایت ہے کوئی آہٹ نہیں بدن میں کہیں - کوئی سایہ نہیں ہے آنکھوں میں پاؤں بےحِس ہیں، چ...
-
میں نعرۂ مستانہ، میں شوخئ رِندانہ میں تشنہ کہاں جاؤں، پی کر بھی کہاں جانا میں طائرِ لاہُوتی، میں جوہرِ ملکُوتی ناسُوتی نے کب مُجھ کو...
-
ﻟﮍﮐﯿﻮﮞ ﻧﮯ ﺟﺐ ﮐﻼﺋﯽ ﻣﯿﮟ ﺳﺠﺎﺋﯿﮟ ﭼﻮﮌﯾﺎﮞ ﺍﮎ ﺳُﺮﻭﺭِ ﺷﻮﻕ ﻣﯿﮟ ﮐﭽﮫ ﮔُﻨﮕُﻨﺎﺋﯿﻦ ﭼﻮﮌﯾﺎﮞ ﻣﻮﺳﻢِ ﺑﺮﺳﺎﺕ ﻣﯿﮟ ﭘﯿﮍﻭﮞ ﭘﮧ ﺟﮭﻮﻟﮯ ﺟﺐ ﭘﮍﮮ ﺳﺎﺗﮫ ﻣﻞ ﮐﮯ ﻧﺎﺯﻧﯿ...
لیبلز
مشہور اشاعتیں
-
مری زندگی پہ نہ مسکرا، میں اداس ہوں! مرے گمشدہ مرے پاس آ، میں اداس ہوں! کسی وصل میں بھی بقائے سوزشِ ہجر ہے غمِ عاشقی ذرا دور جا، میں...
-
سانس لینا بھی کیسی عادت ہے - جئیے جانا بھی کیا روایت ہے کوئی آہٹ نہیں بدن میں کہیں - کوئی سایہ نہیں ہے آنکھوں میں پاؤں بےحِس ہیں، چ...
-
میں نعرۂ مستانہ، میں شوخئ رِندانہ میں تشنہ کہاں جاؤں، پی کر بھی کہاں جانا میں طائرِ لاہُوتی، میں جوہرِ ملکُوتی ناسُوتی نے کب مُجھ کو...
-
ﻟﮍﮐﯿﻮﮞ ﻧﮯ ﺟﺐ ﮐﻼﺋﯽ ﻣﯿﮟ ﺳﺠﺎﺋﯿﮟ ﭼﻮﮌﯾﺎﮞ ﺍﮎ ﺳُﺮﻭﺭِ ﺷﻮﻕ ﻣﯿﮟ ﮐﭽﮫ ﮔُﻨﮕُﻨﺎﺋﯿﻦ ﭼﻮﮌﯾﺎﮞ ﻣﻮﺳﻢِ ﺑﺮﺳﺎﺕ ﻣﯿﮟ ﭘﯿﮍﻭﮞ ﭘﮧ ﺟﮭﻮﻟﮯ ﺟﺐ ﭘﮍﮮ ﺳﺎﺗﮫ ﻣﻞ ﮐﮯ ﻧﺎﺯﻧﯿ...
-
تیرے غم کو جاں کی تلاش تھی تیرے جاں نثار چلے گئے تیری رہ میں کرتے تھے سر طلب، سرِ رہگزار چلے گئے تیری کج ادائی سے ہار کے شبِ اِنتظ...
-
ہم نے سُنا تھا صحنِ چمن میں کیف کے بادل چھائے ہیں ہم بھی گئے تھے جی بہلانے، اشک بہا کر آئے ہیں پُھول کھِلے تو دل مُرجھائے، شمع جلے تو ...
-
نفرتوں کے ڈر سے محبت نہ چھوڑ دینا آنسوؤں کے ڈر سے ہنسنا نہ چھوڑ دینا چاھتوں کے راستوں میں ھوتی ہےہار بھی کانٹوں کے ڈر سے تم چلنا ن...
کوئی تبصرے نہیں:
Write تبصرے