جمعرات، 23 جون، 2016

آنسوؤں کے ڈر سے ہنسنا نہ چھوڑ دینا

نفرتوں کے ڈر سے محبت نہ چھوڑ دینا
آنسوؤں کے ڈر سے ہنسنا نہ چھوڑ دینا

چاھتوں کے راستوں میں ھوتی ہےہار بھی
کانٹوں کے ڈر سے تم چلنا نہ چھوڑ دینا

جینا مشکل تو ھے ان ظالموں کے شہر میں
مرنے کے ڈر سے تم جینا نہ چھوڑ دینا

ملنے سے پہلے بچھٹرنے کا خوف بھی ہوگا
بچھٹرنے کے ڈر سے تم ملنا نہ چھوڑ دینا

شاعر نامعلوم


کوئی تبصرے نہیں:
Write تبصرے

مشہور اشاعتیں

مشہور اشاعتیں