جمعہ، 17 جون، 2016

ہماری آنکھوں نے بھی تماشا عجب عجب انتخاب ديکھا

ہماری آنکھوں نے بھی تماشا عجب عجب انتخاب ديکھا
برائی ديکھی ، بھلائی ديکھی ، عذاب ديکھا ، ثواب ديکھ
.
نھ دل ھی ٹھرا ، نہ آنکھ جھپکی ، نہ چين پايا، نہ خواب آيا
خدا دکھائے نہ دشمنوں کو ، جو دوستی ميں عذاب ديکھ
.
نظر ميں ہے تيری کبريائی، سما گئی تيری خود نمائی
اگر چہ ديکھی بہت خدائی ، مگر نہ تيرا جواب ديکھ
.
پڑے ہوئے تھے ہزاروں پردے کليم ديکھوں تو جب بھي خوش تھے
ہم اس کی آنکھوں کے صدق جس نے وہ جلوہ يوں بے حجاب ديکھ
.
يہ دل تو اے عشق گھر ہے تيرا، جس کو تو نے بگاڑ ڈالا
مکاں سے تا لا ديکھا ، تجھی کو خانہ خراب ديکھ
.
جو تجھ کو پايا تو کچھ نہ پايا، يہ خاکداں ہم نے خاک پايا
جو تجھ کو ديکھا تو کچھ نہ ديکھا ، تما م عالم خراب ديکھ
.
داغ دہلوی



کوئی تبصرے نہیں:
Write تبصرے

مشہور اشاعتیں

مشہور اشاعتیں