جتنی اچھی باتیں ہیں
ساری تیری باتیں ہیں
جن میں تیرا ذکر نہیں
وہ بھی کوئی باتیں ہیں
جو چٹکی میں کہتے ہو
سوچی سمجھی باتیں ہیں
تیرا میرا کوئی نہیں
تیری میری باتیں ہیں
دیواروں کے ہونٹوں پر
ٹوٹی پھوٹی باتیں ہیں
جتنا پیارا چہرہ ہے
اتنی پیاری باتیں ہیں
نیا نیا تو دکھتا ہوں
وہی پرانی باتیں ہیں
اک انجانے نمبر پر
خاموشی ہی باتیں ہیں
شعروں سے تم دور رہو
چکنی چپڑی باتیں ہیں
جنہیں مکمل جانا تھا
وہی ادھوری باتیں ہیں
ان کے رنگ بھی ہوتے ہیں
یہ جو نیلی باتیں ہیں
الیاس بابر اعوان
کوئی تبصرے نہیں:
Write تبصرے